سفر حج وعمرہ میں عورتوں کے ایام کے مسائل
سوال:۔ احرام نہ باندھنے کی ایک وجہ کا تعلق عورتوں کے مخصوص ایّام سے بھی ہے، اگر ہم اپنے شہر سے یا مدینہ سے عمرہ کے لیے احرام باندھ کر جائیں تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟ خاص طور پر جب مکّہ میں زیادہ دن بھی نہ ٹھہرسکتے ہوں ؟
جواب:عورت کا ارادہ اگر حج یا عمرے کا ہو تو وہ نیت کرکے اور تلبیہ پڑھ کر احرام باندھ لے،اگر چہ اس کے ناپاکی کے ایام ہوں،اگر بغیر احرام کے میقات سے گزرے گی تو میقات تک لوٹنا لازم ہوگا اور اگرنہیں لوٹے گی تو دم دینا لازم ہوگا۔اگر طواف زیارت سے پہلے ماہواری شروع ہوجائے تو پاکی کا انتظار کرے اور پاک ہونے کے بعد طواف زیا رت کرے اور اگر طواف زیارت کیے بغیر واپس آگئی تو حج نہ ہوگااورمیاں بیوی ایک دوسرے پر حرام رہیں گے اور اگر ناپاکی کی حالت میں طواف زیار ت کرلیا تو حج ہوجائے گا لیکن توبہ واستغفار لازم ہوگا اور ایک اونٹ یا گائے ذبح کرنی پڑے گی۔اگر طواف وداع سے پہلے سے ماہواری شروع ہوجائے اور موقع ہو تو پاک ہو کر طواف وداع کرلے اور اگر سفر کی جلدی ہو اور ٹھہرنے کا موقع نہ ہوتو عورت طواف وداع کیے بغیر لوٹ آئے اور اس پر دم بھی لازم نہیں۔