عیسائی لڑکی سے نکاح



سوال:کرسچن لڑکی سے نکاح جائز ہے یا نہیں ؟میری معلومات کے مطابق جائز ہے اورمیں ایسا کرنا چاہتا ہوں مگرمیرے والدین منع کرتے ہیں ،اس سلسلے میں آپ کی رائے کیا ہے؟(حامد خان،یوکے)

جواب: اگر وہ لڑکی دین عیسائیت کو مانتی ہے اور بالکل دھریہ اور منکر خدا نہیں ہے اورشروع سے ہی عیسائی ہے یعنی کسی اور غیر آسمانی مذہب کوچھوڑ کر عیسائی نہیں بنی ہے تو فتوی کی رو سے آپ کا نکاح ان سے جائز ہے،مگر ہر جائز کام کرنا کون سا ضروری ہے؟کھانے پینے کی کوئی حلال چیز ہو مگر کھانے سے تکلیف دیتی ہو تو اس سے احتیاط کی جاتی ہے۔آپ کے والدین اس رشتے سے خوش نہیں ہیں اور آپ اس رشتے پر مجبور بھی نہیں ہیں ،پاکستان ہو یا کوئی اور ملک ،ہر جگہ مسلمان لڑکیوں کی بہتات ہے،اس لیے کسی مسلمان گھرانے میں نکاح کیجیے ۔یہ بھی سوچئے کہ وہ اپنے لیے اسلام کو پسند نہیں کرتی تو آپ کے ہونے والی اولاد کے لیے کیسے پسند کرے گی؟وہ اپنے عقیدے اور اعمال و اخلاق کے ساتھ آپ کے خاندان میں کس طرح جذب ہوگی ؟یاپھر آپ اسے لے کر اپنے خاندان سے کٹ جائیں گے اوراگر آپ کا خاندان اسے قبول کرلیتا ہے توگھر میں عیسائیت کی ایک زندہ،جیتی جاگتی،مستقل اور عملی نمونے کو جگہ مل جائے گی اور اس کے ساتھ طویل معاشرت کی وجہ سے خودآپ لوگوں کی کفر سے نفرت کم ہونے لگے گی۔