وضو کے بارے میں شک ہونا
سوال:۔مجھے کافی عرصے سے پاکی اور ناپاکی کے حوالے سے وہم میں مبتلا ہوں۔باربار وضو کرتی ہوں۔ازروئے شریعت میرے اس مسئلے کا کیا حل ہے؟(بشریٰ سراج،کراچی)
جواب:وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہو تو صرف وہم اور شک سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے ۔حدیث شریف میں ہے کہ جب تم میں سے کسی کو پیٹ میں کچھ محسوس ہواور یہ فیصلہ نہ ہوسکے کہ کوئی چیز نکلی ہے یا نہیں تو مسجد سے نہ نکلے جب تک آواز نہ سن لے یا بو نہ محسوس کرلے۔مطلب یہ ہے کہ یقین پر عمل کرنا چاہیے اور وسوسوں میں نہ پڑنا چاہیے۔آپ کو چونکہ و سوسوں کا مرض ہے اس لیے اس کے خا تمے کے لیے ہرگز بار بار وضو نہ کریں بلکہ ایک وضو کو کافی سمجھیں۔ دراصل شیطان کو آپ کا نماز پڑھنا گوارہ نہیں ،جس کے لیے اس نے یہ چال چلی ہے کہ آپ کو شک کے مرض میں مبتلا کردیا ہے کہ نہ وضوہوگا اور نہ یہ نماز پڑھے گی۔