اسٹیٹ بینک میں ملازمت



سوال :۔ میں  نے  سنا ہے کہ اسٹیٹ بینک میں جاب کرنا شرعی اعتبار سے جائز ہے کیوں کہ وہاں براہ راست سود کا لین دین نہیں ہوتا بلکہ وہاں کرنٹ اکاؤنٹ ، پرائز بانڈ کی خریدو فروخت اور کچھ  جائز کام ہوتے ہیں ۔ اس صورت میں آپ کیا  فرماتے ہیں صرف روزگار کے لیے  اسٹیٹ بینک میں ملازمت کرنا کیسا ہے؟(فدا حسین)
 
جواب:۔ اسٹیٹ بینک میں ملازمت دوشرطوں کے ساتھ جائز ہ
ے۔ایک یہ کہ ملازمت  جائز شعبہ میں ہومثلاسودی لین دین اورناجائز بلوں کی کٹوتی یاکسی دیگر ناجائز کام سے ملازم کاتعلق نہ ہو اوردوسرے یہ کہ اسے مشاہرہ سرکاری خزانہ سے ملتا ہو۔اگر اسٹیٹ بینکاپنی آمدنی سے ملازمین کو تنخواہیں دیتا ہو اوربینک کی نصف یاغالب آمدنی حرام پر مشتمل ہوتو  ملازمت جائز نہ ہوگی۔