پسند کی شادی کے لیے تعویذ کرنا
سوال :۔اگر کوئی پسند کی شادی کے لیے کسی مولانا سے تعویذ کرائے تو یہ گناہ تو نہیں ہوگا، جب کہ گھر میں سب راضی ہوں سوائے والد کے؟ (لبنی ، لاہور)
جواب:۔اگر تعویذکااثر صرف اتنا ہوکہ دوسرے کو رشتے کی طرف رغبت اورتوجہ ہوجائے تو جائز ہے اوراگر اس کے اثر سے دوسرامجبور ہوجائے توناجائز ہے کیونکہ ایک آزاد انسان کے اختیارکو سلب کرنا جائز نہیں ہے۔یہ تفصیل اس صورت میں ہے کہ خود تعویذبھی درست ہوورنہ اگر وہ شرکیہ کلمات پر یا ایسے کلمات پر مشتمل ہے جس کا معنی ومطلب معلوم نہ ہو تو تعویذہی جائز نہیں ہے۔مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح،(7 / 2880، رقم الحدیث:4553، الفصل الثانی، کتاب الطب والرقی، ط؛ دارالفکر بیروت)