استخارہ ایک سے زیادہ مرتبہ کرنا ثابت ہے



سوال :- مجھے ہمارے ہاں کے ایک عالم نے کہا ہے کہ استخارہ ایک سے زیادہ مثلاً تین دن یا سات دن تک کرنا چاہیے  کیا شریعت میں یہ ثابت ہے احادیث میں ایسا منقول ہے یا نہیں َ؟ (اسماء کراچی)

جواب :ـ استخارہ دل کے رجحان کا نام ہے  اگر ایک بار میں دل کسی طرف مطمئن نہ ہو اورمسئلہ میں خیر کا پہلو راجح  نہ ہو تو استخارہ ایک سے زائد مرتبہ بھی کرسکتے ہیں ۔فقہاء لکھتے ہیں کہ پانچ یا سات مرتبہ کرناچاہیے۔  حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کورسول اللہ ﷺ نے سات مرتبہ استخارہ کرنے کی تلقین فرمائی تھی اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے  ایک مہینہ تک استخارہ کرناثابت ہے۔آج کل لوگوں کے ساتھ نفسیاتی الجھنیں زیادہ ہیں ،دماغ منتشر اور خیالات پراگندہ رہتے ہیں اس لیے زیادہ بار استخارہ کرلینا چاہیے ۔ (مرقاۃ المفاتیح شرح مشکوٰۃ المصابیح :3/209۔عمل الیوم واللیلۃ لابن السنی :161۔ امدادا لفتاح  ، فصل فی تحیۃ المسجد :440 )