تعویذ کا استعمال



سوال:۔ میں کچھ عرصے سے شدید بیمار ہوں، میرے سسرال والوں کو ایک شخص نے بتایا ہے کہ مجھ پر کسی نے عمل کروایا ہے۔ اس شخص نے چند تعویذ دیے ہیں، جنہیں پانی میں گھول کر پینا ہے۔ تین ماہ تک باقاعدہ یہ عمل کرنا ہے۔ ان تعویذوں میں چند اعداد اور اللہ کا نام لکھا ہوا ہے۔ کچھ الفاظ ایسے ہیں کہ جو میں پڑھ سکتی ہوں، لیکن بعض الفاظ میری سمجھ میں نہیں آرہے۔میں ان تعویذوں کی وجہ سے پریشان ہوں‘ کیا میں انہیں استعمال کرسکتی ہوں؟(سعیدہ الیاس،کراچی)

جواب:تعویذ میں اگر کوئی بات مشرکانہ نہ ہو اور اس میں جو کلمات لکھے جائیں ان کے معنی معلوم ہوں اور یہ عقیدہ ہو کہ اس میں تاثیر ڈالنے والے اللہ تبارک وتعالی کے ہیں تو ان شرطوں کے ساتھ تعویذ باندھنا، لٹکانا یا استعمال میں لانا جائز ہے۔ آپ کو جو تعویذ دیے گئے ہیں ان میں درج اعداد اگر جائز کلمات کے ہیں تو ان کا ستعمال درست ہے،جو کلمات آپ کے پڑھنے میں نہیں آرہے ان کے متعلق آپ دینے والے سے یا کسی ماہر سے تسلی کرسکتی ہیں۔