ڈیجیٹل تصویر (فنی وشرعی تجزیہ)
ڈیجیٹل تصویر (فنی وشرعی تجزیہ)
تالیف: مفتی شعیب عالم صاحب۔ صفحات: ۱۲۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ السنان، کراچی
منظر بندی کا عمل قدیم ہے،ہرزمانے میں زندہ رہاہے ، مگر طور طریقے اسباب وآلات بدلتے رہے ہیں،کبھی حجر ومدر کی مورتی بنا کر ،کبھی پارچہ وقرام پر نقش ونگار کے ذریعہ یہ مقصد حاصل ہوتارہا۔ اسلام کے آغاز پر حجر ومدر کے علاوہ پارچہ قرام پرنقش کا رواج تھا، اگلے عرصہ میں کاغذ پر تصویر بننے لگی اور اس عمل کے لیے کیمرا وجود میں آیا، جس کی بدولت ہاتھ کی محنت کم، مشین کی کارکردگی بڑھ گئی۔اس سے بعض لوگوں کوغلط فہمی ہوئی کہ تصویر سازی انسانی کارکردگی وصنعت سے نکل کر مشینی عمل کا نتیجہ بن چکی ہے، اس لیے اب تصویر کی حرمت کا قصہ تمام ہوچکاہے ۔اس پر کتابیں لکھی گئیں کہ تصویر کی یہ نئی شکل عکس ہے، اس پر اکابر نے خوب رد کیا، جن
گوشت کے علاوہ ماکولات ومشروبات کے احکام
باسمہ تعالی
شعیب عالم
گوشت کے علاوہ ماکولات ومشروبات کے احکام
زندگی آمد برائے بندگی
کھاناپینازندگی کے لیے ہے اورزندگی بندگی کے لیےہے۔ارشاد باری تعالی ہے کہ جن وانس کی پیدائش کا مقصدعبادت ہے۔
ضرورت اورعبادت
کھانا پینا انسان کی ضرورت ہے لیکن اگرانسان اپنی اس طبعی ضرورت کو پوراکرنے میں حلال وحرام کاخیال رکھے تو یہی ضرورت اس کی عبادت بن جاتی ہے۔
بندے کے حق کی برتری
انسان کی غذائی ضرورت كا شريعت كو اس قدرلحاظ ہے كہ جب اسے مردار کے علاوہ ك
Co2 شراب سے کشید کردہ گیس کا حکم
استفتاء
محترم جناب مفتی صاحب دامت برکاتہم
السلام علیکم
آپ سے درخواست ہے کہ درجِ ذیل مسئلہ میں ، قرآن و سنت کی روشنی میں ہماری راہنمائی فرمائیں۔
چینی بنانے کے عمل کے دوران شیرہ بنتا ہے۔ اس شیرہ سے کیمیائی عمل کے نتیجہ میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور الکحل بنائی جاتی ہے۔ کیا یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ حلال ہے، جبکہ اس تمام عمل میں استعمال کئے جانے والے تمام خام مال/کیمیکلز حلال ہوتے ہیں اور یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ ۹۹٫۹۹ فیصد خالص ہوتی ہے۔براہ کرم راہنمائی فرمائیں۔
جزاکم اللہ تعالیٰ خیراً۔
سنحا پاکستان
باسمہ تعالیٰ
عنبر کے متعلق تحقیق
باسمہ تعالی
نام
عنبر جعفر کے وزن پر عربی زبان کا لفظ ہے(۱) ۔لکھنے میں عین کے بعد نون آتا ہے لیکن پڑھتے وقت اسےمیم(عمبر) پڑھاجاتا ہے(۲)۔ اس کی جمع عنابر آتی ہے۔ انگریزی نامAmbergris’’ایمبر گرس‘‘ہے۔ایک اورنام:AmbraGrasea ہے۔
ماہیت
عنبر کیا ہے ؟ معروف ومشہور یہ ہے کہ خاکستری رنگ کا ایک خوشبو دار مادہ ہے:
اٹھا لذتِ عود و عنبر اٹھا اٹھا لطفِ زلفِ معطر اٹھا
( ١٩٧٧ء، سرکشیدہ، ١٣١ )
یہ مادہ ایک بڑی جسامت والی مچھلی کے پیٹ سے نکل کر سطح آب پر جمع ہو جاتا ہے اس وجہ سے اس م
الرحلۃ في طلب الحدیث
استھل الناس ھلال شوال وھم في ذلک علیٰ أحوال : فمنھم من یستقبل قد وم العید ، ومنھم من یفرح لاداء ذمۃ الصوم ، ومنھم من یستھل لمجیءۃ وقت التحاقہ بالمدرسۃ والجامعۃ الدینیۃ لأخذ العلوم ، ینتظر لذلک لیسافر من بیتہ لطلب العلم ، یترک لذائذ العیش ومطاعمہ الھویّۃ وملابسہ الشھیّۃ وشفقۃ أمہ، وحنونۃ أبیہ،ورفاقۃ أخیہ وأغانیج الأخوات والصغار وماکان ھذ ا إلا لیضحیّ لد ین اللہ ویکتسب من العلماء ، فما بزغ فجر الیوم الثاني من العید حتیٰ تھیأ للرحلۃ ، وشد میزرہ ، وأخذ ماتیسر لہ من الزاد أو ما یکفیہ إلیٰ شھر أو سنۃ ، وودعہ أھل بیتہ من الوالدین ، والأخوۃ والأخوات ، فاستودع منھم وعیونھم تدمع ، و قلوبھم تصبر ، تنتظرون أیابہ ورجوعہ إلیٰ بیتہ سالماً عالماً ، فما مرت علیٰ ھذا الحال دقائق عدیدۃ إلا وقد ارتحل من بیتہ وخرج لطلب العلم إلیٰ بلاد مختلفۃ ، وصرف أوقاتہ في اکتساب